Posts

حیوانی پروٹین کی کمی سے پیدا ہونے والی بیماریاں

Image
بہت سے ترقی پذیر ممالک میں خوراک عموماً اناج اور دالوں پر مشتمل ہوتی ہے اس میں حیوانی ذرائع سے حاصل شدہ خوراک بہت کم شامل ہوتی ہے۔ حیوانی غذائیں ان علاقوں میں بہت کم دستیاب ہوتی ہیں۔ حیوانی لحمیات کی قیمتیں عوام کی قوت خرید سے بہت زیادہ ہوتی ہیں۔ حیوانی لحمیات کی اس کمی سے سوئے تغذیع کی علامات پھیل رہی ہیں جو بچوں میں ایک بیماری”کاشرکر“ کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے۔ یہ بیماری غذائی قلت کی ایک شدید پیچیدہ شکل ہے۔ قلت غذا کے علاقوں میں اکثر بچوں کی تقریباً 6ماہ تک نشوونما تسلی بخش ہوتی ہے۔ ان کا وزن بھی دوسرے بچوں کی طرح ہی بڑھتاہے کیونکہ ان کی لحمیات کی ضروریات ماں کے دودھ سے پوری ہوتی رہتی ہیں۔ چھ ماہ کی عمر کے بعد ان کی لحمیاتی ضروریات میں اضافہ ہو جاتاہے۔ اول تو ان کی نشوونما میں اضافے کی وجہ سے اوردوسرے تیزی سے بڑھنے والے عضلات کے سبب اگر اس دوران بڑھتی ہوئی لحمیات کی ضروریات پوری نہ کی جائیں تو نشوونما رک جاتی ہے ۔ اگر قلت غذا زیادہ شدید نوعیت کی ہو تو بیماری کی علامات ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ جدید تحقیقات سے ظاہر ہوا ہے کہ ان حالات میں نہ صرف جسمانی نشوونما بلکہ بچے کی دماغی صلاحیت...

لمبی عمر پانےکاراز

Image
سب سے پہلے آپ اپنے آپ سے سوال کریں۔ کیا آپ واقعی طویل اور بھر پور عمر چاہتے ہیں؟ کیا صرف اینٹی ایجنگ ادویہ ہی استعمال کرنا ضروری ہیں؟ پہلے سوال میں سو فیصد لوگ اس پر متفق نظر آتے ہیں کہ انہیں عمر کی لمبی اننگز کھیلنی ہے ۔ بہت عرصے تک زندہ اور صحت مند رہیں تاکہ اپنے اور اپنے متعلقین کے خواب اور امیدیں پوری کر سکیں۔ دوسرے سوال کے جواب میں کئی آراء ہو سکتی ہیں ۔کچھ لوگ خوراک ،آرام اور ورزش ہی کو اس کا حل سمجھتے ہیں اورکچھ لوگ بڑھتی عمر کے اثرات کو دور کرنے کے لئے ادویات کا سہارا لینا ضروری گردانتے ہیں ۔ آپ نے کئی بزرگ افراد کو چاق وچوبند ،متناسب حد تک وزن اور مٹاپے سے دور دیکھا ہو گاوہ خوش لباس اور دلکش نظر آتے ہیں۔ میڈیکل سائنس آپ کی مددگار ہے سب سے پہلے تو بیماریوں سے لڑنا سیکھئے۔ہر بیماری کا علاج موجود ہے ۔حتی الامکان حد تک صحت کو برقرار رکھنے کی تدابیر اختیار کیجئے۔ اپنا بلڈ پریشر، کولیسٹرول،ذیابیطس اگر ہویا کوئی اور عارضہ ہو۔ آپ اپنا معائنہ کراتے رہیں ۔کوئی بھی غیر معمولی کیفیت محسوس ہوتو فیملی ڈاکٹر سے زیر بحث لا کر اس کا تدارک کرلیں ،اس طرح آپ کے کچھ پیسے ضرور خرچ ہوں گے مثلاً جب آ...

دانتوں کی صحت کا راز

Image
دانت ہمارے جسم کا اہم حصہ ہیں کیونکہ ہم دانتوں سے کھانا چباتے ہیں دانتوں کے متعلق ہمارے ہاں لوگوں کو اتنی آگہی نہیں ہے اور بہت سے لوگ دانتوں کی صفائی کو نظر انداز کر دیتے ہیں اور چنانچہ منہ اور دانتوں کے مسائل سے دوچار ہوتے ہیں ڈینٹسٹ کی رائے ہے کہ دن میں صبح شام دو بار برش کریں کھانے کے فورا"بعد کلی کریں ایسا نہ کرنے کی صورت میں دانتوں پر کھانا جم جاتا ہے اور منہ میں بیکٹیریا کی مزید افزائش ہوتی ہے جس سے دانتوں اور مسوڑھوں کے مسائل جیسے کیڑا لگنا ،مسوڑھوں کی سوزش ،منہ سے بدبو وغیرہ جنم لیتے ہیں بہت سے لوگوں کا خیال ہےکہ زور زور سے برش دانتوں پر کرنے سے دانت صاف زیادہ اچھے ہوتے ہیں حالانکہ ڈینٹسٹ کی رائے اس کے بلکل مختلف ہے اس طرح برش زور سے کرنے سے دانتوں کی حفاظتی تہہ جسے انیمل کہتے ہیں اتر جاتی ہے اور انیمل کےنیچے والی حساس تہہ جسے ڈینٹین کہتے ہیں نظر آنے لگ جاتی ہے ایسے دانتوں کے مریضوں میں ٹھنڈاگرم زیادہ لگتا ہے ایسے مریضوں کے مسوڑھے بھی متاثر ہوتے ہیں انکے دانت زیادہ حساس ہوتے ہیں اس لئے جب بھی برش کریں آرام سے نرم ریشوں والے برش سے برش کریں بہت سے لوگ اس بارے میں نہیں جانتے...