حیوانی پروٹین کی کمی سے پیدا ہونے والی بیماریاں

بہت سے ترقی پذیر ممالک میں خوراک عموماً اناج اور دالوں پر مشتمل ہوتی ہے اس میں حیوانی ذرائع سے حاصل شدہ خوراک بہت کم شامل ہوتی ہے۔ حیوانی غذائیں ان علاقوں میں بہت کم دستیاب ہوتی ہیں۔ حیوانی لحمیات کی قیمتیں عوام کی قوت خرید سے بہت زیادہ ہوتی ہیں۔

حیوانی لحمیات کی اس کمی سے سوئے تغذیع کی علامات پھیل رہی ہیں جو بچوں میں ایک بیماری”کاشرکر“ کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے۔ یہ بیماری غذائی قلت کی ایک شدید پیچیدہ شکل ہے۔
قلت غذا کے علاقوں میں اکثر بچوں کی تقریباً 6ماہ تک نشوونما تسلی بخش ہوتی ہے۔ ان کا وزن بھی دوسرے بچوں کی طرح ہی بڑھتاہے کیونکہ ان کی لحمیات کی ضروریات ماں کے دودھ سے پوری ہوتی رہتی ہیں۔

چھ ماہ کی عمر کے بعد ان کی لحمیاتی ضروریات میں اضافہ ہو جاتاہے۔ اول تو ان کی نشوونما میں اضافے کی وجہ سے اوردوسرے تیزی سے بڑھنے والے عضلات کے سبب اگر اس دوران بڑھتی ہوئی لحمیات کی ضروریات پوری نہ کی جائیں تو نشوونما رک جاتی ہے ۔ اگر قلت غذا زیادہ شدید نوعیت کی ہو تو بیماری کی علامات ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ جدید تحقیقات سے ظاہر ہوا ہے کہ ان حالات میں نہ صرف جسمانی نشوونما بلکہ بچے کی دماغی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے۔

دماغ وہ حصہ ہے جو جسم میں سب سے تیزی سے بڑھتاہے۔ ایک سال کی عمر میں یہ اپنی کل جسامت کا 70فیصد حاصل کر لیتاہے۔ 3سال کی عمر میں دماغ کی جسامت 80فیصد ہو جاتی ہے یہ انتہائی تیز نشوونما اس وقت ہوتی ہے جب اکثر بچوں کو لحمیات کی مناسب مقدار میسر نہیں ہوتی۔ لحمیات کی قلت کی علامات کی روک تھام کا سادہ ترین طریقہ یہی ہے کہ خوراک میں بہترین قسم کی لحمیات کے لیے حیوانی غذائیں مناسب مقدار میں شامل کی جائیں۔

خوراک میں اتنی توانائی بھی موجود ہو جو ان لحمیات کے مناسب استعمال کے لیے ضروری ہے۔
اگرچہ دودھ ، انڈے اورگوشت کی غذائی قدروقیمت مسلّم ہے تاہم ان کی پیداوار اکثر نباتاتی لحمیات کے مقابلے میں منافع بخش ہوتی ہے۔ جانوروں کی خوراک کو حیوانی لحمیات میں تبدیل کرنے کا عمل اکثر سست اور مہنگا ہوتاہے۔بہر حال ایسی اشیاء کی بھی کمی نہیں جو انسانی خوراک میں استعمال نہیں ہو سکتیں بلکہ صرف جانوروں کی خوراک ہی میں اعلیٰ قسم کی حیوانی پروٹین حاصل کرنے کے لیے استعمال ہو سکتی ہیں۔ مختصراً یہ کہ حیوانی مصنوعات کی بہتر پیداوار اور خوراک میں ان کا مناسب استعمال
ہماری جسمانی اور دماغی صحت کا ضامن ہے

Comments

Popular posts from this blog

دانتوں کی صحت کا راز

لمبی عمر پانےکاراز